“Bewafa poetry in Urdu” captures the deep emotions of betrayal, heartbreak, and unfulfilled love, resonating strongly with those who have experienced emotional pain. This genre of poetry, often expressed through sad shayari, broken heart poetry, and dard bhari shayari, beautifully conveys the sorrow of being let down by a loved one. Urdu poets use powerful imagery and emotional language to articulate feelings of gham (grief), judai (separation), and bewafai (disloyalty). Popular among lovers of romantic shayari, emotional poetry, and heart-touching lines, bewafa poetry continues to thrive on social media and poetry gatherings, where people share couplets to express their silent pain. Whether looking for two-line bewafa shayari or long emotional poems, this expression remains timeless and deeply moving. Love poetry in Urdu text
وہ کہتے ہے کی مجبوریاں ہے بہت
صاف لفظوں میں خود کو بےوفا نہیں کہتے
اور پھر زِندگیاں اُجاڑنے والوں کو لگتا ہے
کہ اُن کا حِساب نہیں ہوگا
مجھ کو جاننے لگے ہو تم
کیا تم بھی چھوڑ جاؤ گے
کہہ دیا اسنے مجھے ہی بےوفا
مجھے چھوڑنے کے لئے کوئی بہانہ نہ ملا
تم سے تو خیر گھڑی بھر کی ملاقات رہی
لوگ صدیوں کی رفاقت کو بھلا دیتے ھیں
سکھا دی بےوفائی تمھیں بھی ظالم زمانے نے
تم جو سیکھ لیتے ہو ہم ہی پے آزماتے ہو
وہ شام آج تک میرے سینے میں نقش ہے
ایک شخص پھر گیا تھا جب اپنی زبان سے
بےوفائی کا موسم بھی اب یہاں آنے لگا ہے
وہ پھر سے کسی اور کو دیکھ کر مسکرانے لگا ہے
پیاسے ہونٹوں سے بہت کرتا ہے میٹھی باتیں
ہوکے سیراب، بدل جاتا ہے لہجہ اس کا
کچھ نہیں بدلہ محبت میں یہاں
بس بےوفائی عام ہو گئی ہے
جب تک نہ لگے ایک بےوفائی کی ٹھوکر
ہر کسی کو اپنے محبوب پے ناز ہوتا ہے
بےوفا وقت تھا ؟ تم تھے؟ یا مقدر تھا میرا؟
بات اتنی ہی ہے کی انجام جدائی نکلا
باتوں میں تلخی لہجے میں بےوفائی
لو یہ محبت بھی پہنچی انجام پر
مجھ سے میری وفا کا ثبوت مانگ رہے ہو
خود بےوفا ہو کے مجھ سے وفا مانگ رہے ہو
کیسے یقین کرے ہم تیری محبت کا
جب بکتی ہے بےوفائی تیرے ہی نام سے
تیری وفا کے تکازے بدل گئے ورنہ
مجھے تو آج بھی تجھ سے عزیز کوئی نہیں
اگر بےوفاؤں کی الگ دنیا ہوتی
توہ میری والی وہاں کی رانی ہوتی
اب بھی تڑپ رہا ہے تو اسکی یاد میں
اس بےوفا نے تیرے بعد کتنے بھلا دیے
تو نے ہی لگا دیا الزام بےوفائی
عدالت بھی تیری تھی گواہ بھی تو ہی تھی
میری وفاؤں کو ٹھکرا دینے والے
کاش تجھے بھی کسی بےوفا سے پیار ہو جائے
One Comment
Good collection